مجلس۲۰ ستمبر   ۲۰۲۱     فجر :آداب معاشرت  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

00:37) آدابِ معاشرت سے بہت ہی اہم ملفوظ۔۔۔ اگر کوئی اپنا بڑا کام بتلائے تو اُس کو کرکے اطلاع ضرور دینی چاہیے ورنہ وہ بڑا انتظار میں رہتا ہے اور انتظار کی تکلیف بہت بری ہوتی ہے۔۔

02:10) جب اپنے سے بڑے کے ساتھ ہو تو بدوں اُس کی اجازت کے کوئی کام نہ کرنا چاہیے۔۔۔

02:31) ایک طالبعلم ڈاک لایا اور حضرت تھانوی رحمہ اللہ کام کررہے تھے واقعہ۔۔۔

03:49) حضرت مجذوب رحمہ اللہ کا ایک واقعہ ۔۔

10:41) نماز میں غفلت پر ایک طالبعلم کو حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی تنبیہ۔۔۔

11:17) استاد جس طرح پڑھائے اُس کے تابع رہنا چاہیے۔۔۔

13:47) مجلسِ ذکر وعظ:۔ مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم نے فرمایا کہ اگر حکومت اعلان کردے کہ پانی کا اسٹاک کرلو ورنہ پانی ایک ہفتہ تک نہیں ملے گا تو ہر آدمی ٹنکی میں پانی بھرے اور ٹنکی میں نیچے پانچ ٹونٹیاں بھی لگی ہوں، مگر انہیں بند نہ کرے تو جتنا پانی بھرے گا، سب بہہ جائے گا اور اسٹاک نہیں ہوسکے گا۔ ایسے ہی بعض لوگ جب اللہ اللہ کرتے ہیں تو ذکر کے نور سے دل کی ٹنکی کو بھرلیتے ہیں، مگر پانچ ٹونٹیاں کھول لیتے ہیں۔ آنکھوں سے سڑکوں پر عورتوں کو دیکھتے ہیں، کانوں سے گانے سن لیتے ہیں، زبان سے جھوٹ بول لیتے ہیں، ناک سے غلط جگہ سونگھ لیتے ہیں اور ہاتھ سے غلط مقام چھو لیتے ہیں۔ تو حواسِ خمسہ کی حفاظت نہ کرنے سے دل کا نور اور ذکر کی محنت ضایع ہوجاتی ہے۔ محنت کی کمائی مفت میں گنوائی۔ اس لیے جو شخص گناہ سے اپنے آپ کو بچائے گا اس کو ذکر میں زیادہ مزہ آئے گا۔ آپ یہ بتائیے کہ اگر کوئی شخص دس ہزار ڈالر والا عطر لگائے مگر پسینہ کی بدبو ہے اور پاخانہ وغیرہ لگالے تو اس کو مزہ آئے گا؟ تو گناہوں سے جب دل پاک ہوتا تب اس کو مزہ اور آئے گا۔

16:21) لیکن پاک ہونے کے انتظار میں ذکر میں دیر نہ کرے یہ نہ سوچے کہ جب ہم بالکل پاک ہوجائیں گے، تب ذکر کریں گے۔ نہیں! اگر گناہ ہوتے رہیں تب بھی اللہ کا ذکر شروع کردیں، ذکر کی برکت سے ان شاء اللہ گناہ بھی چھوٹنے لگیں گے۔مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کو اس طرح سمجھایا کہ ایک ناپاک کہ جس پر غسل فرض تھا اور دریا کے کنارے پر کھڑا تھا۔ اس نے دریا سے کہا کہ اے دریا! میں تیرے اندر آکرنا نہانا چاہتا ہوں مگر میں ناپاک ہوں اور تو پاک ہے میں تیرے اندر آئوں گا تو گستاخی ہوجائے گی، بے ادبی ہوجائے گی۔ دریا نے ہنس کر کہا کہ او ناپاک شخص! قیامت تک ناپاک کھڑا رہے گا باہر۔ اگر تجھ کو پاک ہونا ہے تو دھم سے کودپڑ، اسی ناپاکی کی حالت میں کودجا، تیرے جیسے لاکھوں ناپاک میرے اندر آکر پاک ہوتے رہتے ہیں اور میرا پانی پاک رہتا ہے، ناپاک نہیں ہوتا۔ تو اللہ کے نام میں اس کا بھی انتظار نہ کرو کہ ہم گناہوں سے پاک ہوجائیں گے تب ذکر کریں گے۔ جس حالت میں بھی ہو دیر مت کرو۔ مچھلی کبھی انتظار نہیں کرتی کہ میں دریا میں اس شرط کے ساتھ جائوں گی بلکہ لابشرط شیٔ جاتی ہے۔

18:28) تین چیزیں ہیں فلسفہ میں: بشرطِ شیٔ، لابشرطِ شیٔ، بشرط لاشیٔ۔ یہ کتنا مشکل مسئلہ ہے۔ میں نے بنگلہ دیش میں اپنے شیخ اور وہاں کے ایک بڑے بزرگ حافظ جی حضور رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کیا کہ میں فلسفہ کا یہ مسئلہ ایک مثال سے سمجھا دیتا ہوں کہ جاہل بھی سمجھ لے اور اساتذہ واس کو سمجھاتے ہیں بڑے مشکل الفاظ سے کہ طلبہ نہیں سمجھ پاتے۔ میں نے عرض کہا کہ وہ مثال یہ ہے کہ دعوت کو اس شرط پر منظور کرے کہ جب شامی کباب کھلائوگے تب دعوت منظور ہے، اس کا نام ہے بشرط شیٔ اور یہ کہے کہ دعوت میں بڑے کا گوشت نہیں کھائوں گا، یہ دعوت بشرطِ لاشیٔ ہے اور ایک یہ کہ کوئی شرط نہیں ہے، نہ مثبت نہ منفی، جو چاہے کھلائو اور جو چاہے نہ کھلائو، یہ ہے دعوت لابشرطِ شیٔ۔

23:06) .تو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے فرماتے ہیں کہ انتظار مت کرو۔ اگر تم پاک ہونے کا انتظار کروگے تو قیامت تک پاک نہ ہوسکوگے۔ حضرت مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ سے کسی نے پوچھا کہ پہلے ہم درود شریف پڑھیں یا استغفار کریں تو حضرت گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ پہلے کپڑے دھوتے ہو، پھر عطر لگاتے ہو اور یا پہلے عطر لگاتے ہو پھر کپڑے دھوتے ہو؟ جواب ہوگیا کہ استغفار اور توبہ کرکے اللہ کی یاد میں لگ جائو اور ان شاء اللہ اللہ کے نام کے صدقہ میں آہستہ آہستہ انسان خود پاک ہونے لگتا ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب سورج نکلتا تو اندھیرے کو بھگانا پڑتا ہے؟ رات خود بہ خود بھاگ جاتی ہے۔ اللہ کے نام کا اور ان کی یاد کا سورج جب دل میں نکلے گا تو ان شاء اللہ گناہوں کے اندھیرے خود بھاگیں گے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries