مجلس ۲۸ مارچ ۲ ۲۰۲ءفجر :ادب اصل نام ہے راحت رسانی کا ! | ||
اصلاحی مجلس کی جھلکیاں 02:20) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات۔۔ 03:18) صرف ظاہر کا نام تعظیم نہیں۔۔ 04:35) خدمت راحت رسانی کا نام ہے۔۔ 06:59) حضرت حافظ جی حضور رحمہ اللہ 08:12) جب کسی شیخ سے اللہ کے لیے محبت نہیں ہوگی تو فائدہ بھی نہیں ہوگا۔۔ 08:35) دو چیزوں سے دل تباہ ہوجاتا ہے۔۔ 15:15) ایک خط کے سلسلے میں حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا ملفوظ۔۔۔جس سے دوسرے کو تکلئف پہنچے اس کا نام ادب نہیں۔۔۔ 16:50) خود رائی :۔ خود اپنی رائے پر چلنے کو پیروی نہیں کہتے شیخ الحدیث ساوتھ افریقہ حضرت مولانا منصور الحق ناصر صاحب رحمہ اللہ کا یہ شعر ہے ۔۔ 19:45) شیخ الحدیث ساوتھ افریقہ حضرت مولانا منصور الحق ناصر صاحب رحمہ اللہ کا ایک واقعہ ۔۔ 21:08) ادب کی حقیقت راحت رسانی ہے اور ادب سے علوم بڑھتےہیں اور ادب کی کوئی سرحد نہیں۔۔ 21:38) ایک طالبعلم کی بے ادبی کا واقعہ۔۔۔ 26:06) پڑھائی کے بعد اگر منصب مل گیا تو پھر استاد کو ہی بھول گئے۔۔۔ 29:12) ہر مسلمان کا یہی مزاج ہونا چاہیے کہ غیرا للہ سے دور رہے۔۔ 29:31) علومِ باطنہ کیسے بڑھتے ہیں؟ 32:04) میت کا ایک ادب۔۔۔ | ||