مجلس۷      جولائی      ۲ ۲۰۲ءفجر:موت ایک پل ہے   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

00:21) حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر یہ چاہتے ہو کہ موت آسان ہوجائے اور اُس سے وحشت نہ رہے اور اُس کا اشتیاق ہوجائے تو خدا کی محبت اور اطاعت حاصل کیجیئےاکثر طبائع پر موت کا خوف ہی غالب ہے اور اِس سے طبعا وحشت محسوس ہوتی ہے اس طبعی وحشت میں کوئی گناہ بھی نہیں مگر اس کی ضرور کوشش کرنی چاہیے کہ موت کے وقت طبعی وحشت بھی نہ رہے،اُس وقت اشتیاق کی دولت حاصل رہے اس وقت ذرا بھی شوق غالب رہا تو موت کی ذرہ بھی تکلیف نہ ہوگی اور اللہ تعالی سے ملنے کا شوق رہے گا۔۔

00:58) موت ایک پل ہے جو ایک محبوب کو دوسرے محبوب سے ملاتی ہے۔۔۔جتنا عمل بڑھتا جائے گا اتنا اللہ تعالی سے ملاقات کا شوق بھی بڑھتا جائے گا 03:32) خرم آں روز کزیں منزلِ ویراں بروم راحت جاں طلبم و زپئے جاناں بروم آہ! وہ وقت کب آئے گا جب میری روح میرے مولیٰ کے پاس جائے گی اور میں اپنے اﷲ سے ملوں گا۔

04:15) طبعی وحشت کوئی منع نہیں لیکن اشتیاق کی کیفیت غالب رہے۔۔۔

04:46) دھن اور دیہان رہے۔۔

06:48) مراقبہ موت ایسا شخص وہ نہ کرے جس کے دوام سے اُس پر یہ اثر ہو کہ پھر وہ معمولی بات ہوجائے اور فرمایا گھروں میں قبرے نہ بناو کہ پھر اُس سے قلب پر موت کا اثر نہیں رہتا ۔۔

08:56) تین وجہ سے شکر واجب سمجھتا ہوں۔۔۔ ایک یہ جو تکلیف آئی تو اُس سے زائد نہیں آئی دوسرا دین پر کوئی آفت نہ آئی۔ تیسرا یہ کہ میں نے زبان سے ناشکری کے جملے نہیں نکالے۔۔

09:30) انسان کے دل میں ناشکری اس سے پیدا ہوتی ہے کہ آدمی اللہ تعالی کی موجودہ اور حاصل شدہ نعمتوں پر تو شکر ادا نہ کرے اور جو چیز حاصل نہیں اُس کو دیکھتا رہے۔اس کے برخلاف جو شخص حاصل شدہ نعمتوں پر تو نظر رکھتا ہے اور جو موجود نہیں اُس سے قطع نظر کرتا ہے تو فطری طور پر اُس کے دل میں شکر کی کیفیت پیدا ہوگی۔۔

10:37) ایک حدیث میں آپ ﷺ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کو نصیحت فرمائای کہ مساکین کے ساتھ بیٹھو اور اُن کو اپنے سے قریب رکھو وجہ۔۔

10:53) شریعت میں کفران کی اجازت نہیں۔۔

14:40) مسلمانوں کے لیے اصل معیار تو شریعت ہے۔۔

14:52) اہل اللہ کو تکلیف میں فائدہ ہی نظر آتا ہے۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries