مرکزی بیان  ۲۲     دسمبر۲ ۲۰۲ء         :علم دین کی عظمت اور اہمیت  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:58) حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ بیان کرنے والا اور بیان سننے والے سب پہلے اللہ سے معافی مانگ کر آئیں اور عمل کی نیت سے آئیں۔۔۔

01:58) مفتی انوار الحق صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار سنائے! حضرت والا نے وقفہ وفقہ اشعار کی تشریح بھی فرمائی

07:13) ایک بدنظری سے دل کس طرح تباہ ہوتا ہے! ایک بدنظری پر برسیسا راہب کا انجام! اور حضرت عبد اللہ اندلسی رحمہ اللہ کا ایک بدنظری سے کیا حال ہوگیا بس ایک ہی راستہ ہے کہ ارادہ کرنا ہے کہ مجھے صدیقین کی آخری سرحد تک پہنچانا ہے

11:05) مالی معاملات پر اہم نصیحت! جس پر قرضہ ہو وہ کبھی امانت اپنے پاس نہ رکھے! مالی معاملات میں بہت زیادہ خیال رکھنا چاہیے! حضرت شیخ دامت برکاتہم نے اپنا معمول بیان فرمایا! حضرت مفتی رفیع عثمانی صاحب رحمہ اللہ کا معمول جب دارالعلوم میں کسی چیز کی ضرورت پڑتی تھی ، تو دو جگہ سے معلوم کرواتے تھے کہ جہاں سے مناسب قیمت میں چیز مل جائے ، کیونکہ مدرسہ کا پیسہ ہے! بہت ذمہ داری کی بات ہے!

14:25) خرچہ کم کرنا تیرے ہاتھ میں ہے ، آمدنی بڑھانا ہمارے اختیار میں نہیں! حضرت والا رحمہ اللہ کا مالی معاملات میں احتیاط کا معمول بیان فرمایا

18:16) دردِ دل اور درِدو غم کا مطلب کیا ہے؟ زندگی شریعت و سنت کے مطابق ہے کہ نہیں! سنت کے مطابق زندگی گذر رہی ہے! سنت پر عمل کی اہمیت! سنت پر عمل کرنے سے چار انعامات ملتے ہیں ( ۱) لوگوں کے دل میں محبت پیدا ہوتی ہے (۲) برے لوگوں کے دل میں ہیبت (۳) دین میں پختگی (۴) رزق میں برکت

20:58) کونو مع الصادقین کی آیت! ۔ یہ آیت دین کی بنیاد اور دین کی ابتداء سے انتہاء تک نسبت مع اﷲ کے تمام درجات کا خدائی منشور ہے۔۔

21:42) دین میں ایک دوسروں کے رفیق بننا ہے! فریق نہیں بننا

27:34) گردن جھکا کر ایک صاحب بیان میں بیٹھے ہوئے تھے اس پر پرلطف نصیحت فرمائی

31:16) امرد لڑکوں سے احتیاط پر نصیحت

31:46) ایک صاحب کا کل رات عشاء مجلس کے بعد پرچہ آیا کہ پٹھان سے ڈر لگتا ہے! اس پر حضرت والا نے پرلطف نصیحتیں فرمائیں ، اس کا دوبارہ تکرار فرمایا ! پٹھان کیسے مہمان نواز اور محبت والے ہیں!۔۔اس پر ایک لطیفہ سنایا کہ کس طرح محبت سے مار مار کر کھانا کھلاتے ہیں

36:40) مفتی انوار الحق صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار مکمل فرمائے! جس کے بعد حضرت والا نے بیان شروع فرمایا

41:11) اسمارٹ فون کی کتاب کی مقبولیت!

53 ہزار کتابیں تقسیم ہوچکی ہیں!۔۔۔ مفتی طارق مسعود صاحب دامت برکاتہم احباب کے ساتھ کل غرفہ حضرت والا سے ملاقات کےلیے تشریف لائے تھے ،بہت دیر تک غرفہ میں رہے! ماشاء اللہ بہت خوش ہوئے!اور اسمارٹ فون کی کتاب اور بڑے حضرت والا رحمہ اللہ کی دیگر کتب بھی بڑی تعداد میں لے گئے

43:08) بدگمانی کا مرض! خودپسندی اورشکری کا مرض!۔۔۔ شیخ کانام بیانات میں لینا چاہیے

46:03) حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی صاحب رحمہ اللہ سے اصلاح کےلیے وقت کے علماء کرام حاضر ہوئے! دو وجہ سے شیخ سے لوگ اصلاح نہیں کرواتے ۔۔۔۔شیخ سے درد ِ دل حاصل کیا جاتا ہے۔احسانی کیفیت حاصل کی جاتی ہے

48:43) شیخ کامل کی نشانیاں!علماء و مفتیان کرام کا اعتماد ہو! اور آپ کو اس شیخ سے مناسبت بھی ہو! مناسبت شرط ہے اصلاح کےلیے! مناسبت کے حوالے سے حضرت اقدس میر صاحب رحمہ اللہ کا عمل !۔۔صدیق زمانہ حضرت میر صاحب رحمہ اللہ کے حالاتِ زندگی بیان فرمائے!۔۔کس طرح بڑے حضرت والا رحمہ اللہ سے تعلق ہوا! ۔۔تفصیلی واقعہ بیان فرمایا

54:05) ہنسنا ہنسانا مبارک ! صرف گناہ نامبارک ہے!۔۔۔مفتی طارق مسعود صاحب کل آئے تھے مزاح کی محفل بھی کچھ دیر ہوئی تو فرمایا کہ اور جگہ لطیفے سنتے ہیں تو غفلت ہوجاتی ہے اور یہاں نور بڑھ رہا ہےایسا نورانی ماحول ہے! ماشاء اللہ

56:30) حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ کا ادب! حضرت کی نصیحت تھی کہ بحث نہ کرو

57:14) تصویر کشی کی لعنت! ہر چیز کی تصویر ہی تصویر ! ایسا لگتا ہے کہ تصویر کے بغیر دین نہیں پھیل سکتاہے! ہمارے اکابر نے کیسے دین پھیلایا

57:54) ایک عالم نے حضرت والا کو کارڈ دیا اور اپنے ساتھ مولانا لکھا تو حضرت والا نے فرمایا کہ اپنے ساتھ مولانا لکھنا چاہیے کیا؟

58:42) تصویر کشی میں اگر ہم ملوث ہوں گے تو ہمارے شاگرد اور متعلقین ہم سے اور آگے بڑھ جائیں گے!بہت اہم تنبیہ !!! اکثر موبائل جو پکڑے جاتے ہیں تو ان میں گندگی تصویریں ہوتی ہیں اس لیے اب اگر تصویر کھنچتے ہوئے پکڑے جاتے ہیں تو موبائل بالکل صاف کردیتے ہیں تاکہ ہماری نظر بھی تصویر وں پر پڑ کر گناہ نہ ہوجائے

01:00:50) اہل اللہ کی صحبت فرض ہے

01:01:14) دعا اور توبہ تمام پریشانیوں اور بلا کےلیے ڈھال ہیں! اس لیے دعا بڑھائیں ۔۔۔ پھر دیکھیں کیسے کام بنتے ہیں! ۔۔۔یہ شیخ سے سیکھا جاتا ہے! کہ کس درد سے دعا کی جائے!۔۔اس پر مثال ایک طوطے کی جو پنجرہ میں بند تھا۔۔۔اسی طرح ہم نفس کے قیدی ہیں ! اب کس طرح نکلنے کےلیے فریاد کرنی ہے۔۔۔۔یہ سیکھنا پڑے گا!۔۔۔ نفس کو کس طرح مارنا ہے ! حرام خواہشات کو کس طرح چھوڑنا ہےیہ شیخ سے سیکھنا پڑے گا

01:03:35) اہل اللہ کی شانِ استغناء سیکھنی چاہیے! پیسوں کےلیے دَر دَر بھیک نہیں مانگنی چاہیے!۔۔۔چندہ عظمتِ نفس اور عزتِ دین

01:07:00) جہاز میں بٹن دبانے پر لطیفہ

01:10:03) استاد کی جو بات نہیں مانتے !وہ محروم رہتے ہیں! ۔۔۔ ایک بزرگ سے فرمایا کہ آج کل طلبہ میں تزکیہ ٔ نفس کی فکر نہیں ہے! الحمدللہ ہمارے مدرسہ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ؓ میں اس کا خیال رکھا جاتا ہے! اساتذہ اپنے سبق میں روزانہ پانچ منٹ اصلاح کی بات کرتے ہیں

01:14:17) گھر میں کوئی غیر شرعی چیزیں نہیں ہیں!۔۔تو۔۔اولاد کو جائز تفریح دینی چاہیے ! ۔۔۔۔گھمانا چاہیے۔۔۔۔ جائز کھیل دینے چاہیے! والدین کا چھپ چھپ کر گناہ کرنے کا اثر بچوں پر پڑتا ہے!جیسے AC کا اثر پڑتا ہے، گرمی کا اثر پڑتا ہے!۔۔۔

01:17:34) ایک عجیب مثال ! حسن کبھی برائے عذاب اور مصیبت ہوتا ہے!۔۔۔ایک جج صاحب کا لکڑی کے بکسہ میں پھنسنے کا عجیب واقعہ !۔۔بدنظری کا انجام

01:23:29) دو چیزوں سے دل تباہ ہوجاتا ہے ! (۱) زبان کی حفاظت نہ کرنے سے(۲) نظر کی حفاظت نہ کرنے سے

01:24:38) بری دوستی انسان کو مار دیتی ہے

01:25:52) طلبہ کرام کو گناہوں سے خوب بچنا چاہیے,! علم نور ہے! گناہوں کی وجہ سے نور چلا بھی جائے تو توبہ کی برکت سے واپس آجاتا ہے

01:27:56) حضرت تھانوی رحمہ اللہ۔۔۔ اصلاح کے معاملے میں کسی کی دل شکنی کی پروا نہیں کرنی چاہیے

01:28:45) طلبہ کرام کو پوزیشن کےلیے محنت تو کرنی چاہیے لیکن اصلاح کی زیادہ فکر رکھنی چاہیے! ہماری اسی پر زیادہ محنت ہے کہ جو پڑھا ا س پر عمل کیا؟

01:32:53) طلبہ کرام کے فضائل پر نصیحتیں!

01:34:26) مدرسہ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ؓ کے طالب علم مولانا طہٰ کی خوبصورت تلاوتِ قرآن

01:37:50) حضرت والادا مت برکاتہم کے بھتیجے ، مدرسہ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ؓ تخصص فی الافتاء کے طالب علم مولانا عبد الرافع بن نوید عبد اللہ میمن صاحب کی خوبصورت تلاوتِ قرآن

01:39:47) حافظ عالم اور عمل والے کے صدقہ جاریہ کتنا عظیم ہے! حضرت مفتی رفیع عثمانی صاحب رحمہ اللہ کے عظیم صدقہ جاریہ ، لاکھوں لاکھوں شاگرد ہیں

01:41:19) حضرت والادا مت برکاتہم کے بھتیجے مولانا عبد الرافع بن نوید عبد اللہ میمن صاحب کی سند حدیث کی خوبصورت تلاوت فرمائی

01:46:42) حضرت والا نے بہت گریہ سے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں علماء و طلبہ کی قدر کرنے والا بنائے

01:47:10) مدرسہ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ؓ کے تخصص فی الافتاء اور درس نظامی کے ششماہی امتحانات جمادی الاول ۱۴۴۴ھکے اجمالی نتائج کا اعلان حضرت والا دامت برکاتہم صاحب زادے مفتی فرحان فیروز میمن صاحب دامت برکاتہم نے فرمایا! کامیاب طلبہ کو حضرت والا دامت برکاتہم نے انعامات دئیے

02:05:52) مفتی نعیم صاحب دامت برکاتہم نے مختصر بیان فرمایا! اصلی Starکون ہیں؟ حقیقی اسٹار اللہ والے ہیں

02:09:13) حضرت والا نے فرمایا حضرت عبد اللہ مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ طلبہ آپ ﷺ کے باغ کے پھول ہیں!! ان کا حق کون ادا کرسکتا ہے! اس پر ایک واقعہ بیان فرمایا کہ ایک بادشاہ کے پاس شہزادے کو قاری صاحب پڑھانے آتے تھے! جب سورۃ بقرۃ ختم ہوئی تو بادشاہ نے کئی سو اشرفیاں پیش کیں تو قاری صاحب نےکہا کہ میں نے کیا کیا تو آپ نے اتنا بڑا انعام دیا۔۔۔اس پر بادشاہ نے قاری صاحب کو کہا کہ آئندہ میرے بیٹے کو مت پڑھانے آئیں کیونکہ آپ کے دل میں قرآن پاک کی قدر نہیں ہے! ارے قرآن پاک کے نقطے کا بھی کوئی حق ادا کرسکتا ہے!۔۔۔حضرت والا نے یہ واقعہ سنا کر بہت گریہ سے فرمایا ہم کس طرح ان طلبہ اور علماء کا حق ادا کرسکتے ہیں!! یہ جو انعام ہیں یہ ان کے سامنے کیا ہیں

02:13:27) اتنا علم دین حاصل کرنا فرض ہے کہ حلال و حرام کی تمیز ہوجائے ! اصل علم دین کا ہے! باقی دنیاوی علوم تو پیٹ ہے جو منع بھی نہیں ہے! لیکن دین کا علم ہی حقیقی علم ہے! ۔۔۔علم وہ ہے جو مولیٰ سے ملائے! چاہے دنیاوی تعلیم حاصل کریں لیکن گناہ کرنا منع ہے

دورانیہ 2:16:13

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries