اتوار مجلس    یکم جنوری۳ ۲۰۲ء     :مومن کی آبرو کی حفاظت اور اہمیت  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

13:47) بیان کے آغاز میں جناب سید ثروت صاحب نے اشعار پڑھ کر سنائے۔۔

19:24) زندگی کی ہر سانس اللہ پر فدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے! اور جو سانسیں گذر گئیں گناہوں میں اللہ تعالیٰ اس سے دل لگا کر ایک بار معافی مانگ لینے کی توفیق عطا فرمائے،

20:53) اللہ سے ہمیں اپنی یاد کے لیے بھیجا ہے۔

21:17) گذری ہوئی نیو ائیر نائٹ میں ہونے والی خرافات کا ذکر فرمایا۔

23:14) تکبر کی تباہ کاریاں ، جنت کی خوشبو سے محرومی ہوجاتی ہے! تکبر کیا ہے؟ حق بات کو قبول نہ کرنا اور دوسروں کو حقیر سمجھنا!۔۔۔

24:20) حضرت والا فرماتے تھے کہ کبھی اپنے کو نیک نہ سمجھنا ورنہ تباہ ہوجاؤ گے!۔۔اللہ والوں کے زیادہ تر یہی بیان ہوتے ہیں کہ تکبر نہ آنے پائے!۔۔۔مثال سو سیڑھی پر کوئی چڑھ گیا ہو اور وہ دو سیڑھی والے کو حقیر سمجھ رہا ہے!۔۔۔سو سیڑھی والا گرے گا تو ہڈیاں ٹوٹ جائیں گی۔

26:24) فتح مکہ پر حضور ﷺ کے اعلیٰ اخلاق کا تذکرہ !جان کے دشمنوں کو معاف کیا! ابو جہل کے بیٹے حضرت عکرمہ صحابی ؓہوگئے! اس کے ایمان لانے کا تفصیلی تذکرہ!۔۔کس طرح حضورﷺ نے آگے بڑھ کر حضرت عکرمہؓ کا استقبال کیا! ۔۔۔آج ہمارا کیا حال ہے دوسروں کو حقیر سمجھتے ہیں!اس میں یہ سبق ہے کہ جو ہم سے توڑے ہم اس سے جوڑیں! معاف کریں! صرف تقریر کا نام دین نہیں ہے۔۔۔۔دین رب چاہی زندگی کا نام ہے۔

30:14) غصہ کی مذمت پر بیان ! ۔۔۔حضرت والا میر صاحب رحمہ اللہ ملفوظ اگر پانچ کلو غصہ آیا برداشت کرلو تو وہی پانچ کلو نور بن جائے گا۔

31:40) شرک ِ خفی کا بیان! ۔۔۔ کسی سوسائٹی میں مسجد کے سامنے شادی میں فائرنگ ، آتش باری کی گئی۔۔۔گولیوں کے خول مسجد اور گھروں میں گرے!۔۔۔

32:52) ہر نعمت کا شکر گناہ نہ کرنا ہے!اصلی شکر یہ ہے کہ ہم گناہ نہ کریں۔

34:21) شیطان سے پہلے کون شیطان تھا جس نے شیطان سے تکبر کا گناہ کرایا۔۔۔۔ یہ اس کا نفس تھا! جو شیطان سے بھی بڑا دشمن ہے! نفس بار بار گناہ کا تقاضا کر تا ہے!۔۔۔

35:38) نامحرموں سےنظر وں کی حفاظت مرد اور عورتوں دونوں پر ضروری ہے۔

36:52) خواتین کو اسمارٹ فون کی کیا ضرورت ہے؟

37:13) پیارے شیخ رحمہ اللہ فرماتے تھے ایک دفعہ لگ کر اللہ سے معافی مانگ لو۔۔۔پھر دیکھو کیسا مزہ ملتا ہے! اور توبہ چار شرطوں سے ہوتی ہے۔

38:04) ایک گناہ ہمیں آسمان سے زمین پر گرا دیتا ہے! گناہوں کے نشے میں ہمیں اس کا عذاب کا ابھی پتہ نہیں لگتا ہے! ۔۔۔موت کے وقت جب حضرت عزرائیل علیہ السلام آئے گے تو یہ نشہ ٹوٹے گا۔۔۔ہم اس سے پہلے ہی توبہ کرلیں۔۔۔اور توبہ ابھی ابھی کرنی ہے۔

39:50) گناہ پر گناہ کرنا ایسا ہے جیسے پاخانہ پر پیشاب کرنا۔۔۔

40:07) توبہ کی عظیم الشان سواری! عرش الٰہی تک توبہ کی سواری فوراً پہنچ جاتی ہے۔

40:50) حسد، بدگمانی ، تکبر کے کبیرہ گناہ۔

41:08) اللہ والوں کی چال بھی اللہ نے قرآن میں نازل فرمائی۔

41:36) ایک نیکی آتی ہے تو شیطان و نفس پیچھے لگ جاتا ہے تاکہ ضائع ہوجائے۔۔۔اس کےلیے اصلاح ضروری ہے!۔۔ بہشتی زیور پڑھ لیں۔۔یا اصلاح اخلاق پڑھ لیں!۔۔دو دو کرکے اصلاح کروالیں!۔۔۔

42:51) گناہوں کا مادہ ہے او رنیکی کا بھی مادہ ۔۔دونوں اللہ نے دئیے ہیں اب ہماری مرضی ہے کیا کرتے ہیں۔۔۔ ماچس کے رگڑنے کی مثال سے سمجھایا کہ مرضی ہے آگ لگا کر بریانی پکا لیں ۔۔۔مرضی ہے گھر کو آگ لگادیں۔

43:42) دل سے گناہوں کی گڑلائن نکالیں ۔۔تب تقویٰ ملے گا۔۔۔ اگر گناہوں میں گرپڑے تو گرے نہ رہیں اٹھیں اور توبہ کرکے اللہ کی طرف چلیں!۔۔۔

44:36) ایک صحابی ؓ کا ایمان افروز تذکرہ۔

45:03) نیک بننا فرض ہے! ۔۔فرض ،واجب، سنت موکدہ کرلیا اور گناہ چھوڑدیا۔۔۔بس ہم ولی اللہ بن گئے! دنیا اگر بری ہوتی تو اللہ تعالیٰ دنیا مانگنا نہ فرماتے ۔۔۔۔ دعا فرمائی۔۔۔”ربنا آتنا في الدنيا حسنة، وفي الآخرة حسنة ۔۔۔ دنیا کے کئی حسانات ہیں آخرت کا حسنہ ایک ہے۔۔۔آسان حساب۔۔۔

47:35) ایک صحابی حضرت ابومسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’کُنْتُ اَضْرِبُ غُلَامًالِّیْ‘‘ میں اپنے ایک مملوک غلام کی پٹائی کررہا تھا۔ فَسَمِعْتُ مِنْ خَلْفِیْ صَوْتًا میں نے اپنی پیٹھ کے پیچھے سے ایک آواز سنی۔ وہ کیا آواز تھی؟’’اِعْلَمْ اَبَا مَسْعُوْدٍ لَلّٰہُ اِقْدَرُ عَلَیْکَ مِنْکَ عَلَیْہِ۔‘‘ (مسلم: ص ۵۱، ج ۲) یہ حضور ﷺ تھے۔۔۔تفصیلی درد بھرا واقعہ۔۔۔

48:20) غصہ کے مرض کی وجہ سے اولاد نفسیاتی مریض بن جاتی ہے۔۔۔

49:47) غصہ چالاک ہے اپنے سے کمزور پر آتا ہے۔۔۔بیویوں کی سفارش اللہ اور رسول ﷺ نے فرمائی ہے!۔

50:21) والدین کے حقوق پر بیان۔۔۔ چند دن پہلے بیٹے کے سامنے بہو نے ساس کو مارا۔۔۔ قیامت کی نشانیاں۔۔شراب عام ہوجائے گی۔۔۔دوست قریب باپ دور۔۔بیوی قریب ماں دور۔

52:08) اللہ کی محبت شیخ سے سیکھنے سے ملے گی۔

52:44) صدیقین کے سر سے سب سے آخر میں جاہ نکلتی ہے۔

53:10) ایک بزرگ نے ایک شخص کو خلافت دی! تو پرانوں کو حسد ہوگیا۔۔۔بزرگ نے سب کا امتحان لیا! مرغی ذبح کرنے کا سب کو فرمایا ۔۔اس جگہ لے جا کر ذبح کرو جہاں کوئی نہ ہو۔۔۔تو سب ذبح کرکے لے آئے ۔۔لیکن جس کو خلافت دی تھی وہ زندہ لے آیا کہ کہاں جاؤں ہر جگہ اللہ موجود ہیں۔۔۔اس لیے زندہ لے آیا۔۔۔سبق :دنیا کاباغی دوسرے ملک میں پناہ لے سکتا ہے۔۔لیکن اللہ کا باغی کہاں جائے گا۔۔اللہ ہر جگہ اس کو پکڑ سکتے ہیں۔

56:01) ایک صاحب کا تذکرہ !جن کی بیوی کا حال میں انتقال ہوا۔ ۔۔ان کو نصیحت!۔۔جس کو جانا ہے اس کو کوئی روک نہیں سکتا۔۔۔

57:05) گھر میں دین کیسے آئے گا ۔۔۔یہ شیخ سے سیکھنا ہے۔

57:59) اللہ والے انجام کے اعتبار سے ہر ایک سے اپنے کو حقیر سمجھتے ہیں!۔۔۔حضرت حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ اکیلے میں رو رہے تھے اے اللہ میں تو آپ کو خوش نہ کرسکا لیکن آپ اپنی رحمت کا دروازہ مجھ پر بند نہ فرمائیے گا۔۔۔ اور فرمایا کہ میرے پاس نہ علم ہے نہ عمل ہے اگر ہے تو صرف بزرگوں کی دعائیں ہیں

59:25) بزرگ کس کو کہتے ہیں ؟ جو فرض واجب سنتِ موکدہ کرے اور تقویٰ سے رہے یعنی گناہ نہ کرے! چاہے کتنے ہی گناہ کے خیالات آئیں! بس عمل نہ ہو۔

01:01:21) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا تذکرہ ! آپ ﷺ کی حدیث: . {یا ابا ہریرۃ! اتق المحارم تکن اعبد الناس} ... تم حرام سے بچو سب سے بڑے عبادت گذار ہوجائوگے۔ ...

01:02:13) شیطان عاشق نہیں تھا! ۔۔۔

01:03:11) اللہ والوں کے سجدوں کی لذت کا حال۔

01:04:33) حضرت آدم علیہ السلام کی میراث عاجزی انکساری ، رونا ۔۔ربنا ظلمنا انفسنا و ان لم تغفر لنا وترحمنا ...کی دعا۔۔۔

01:05:48) بزرگ کے پاس ایک شخص آئے ۔کہا۔۔ ایک ہم نے رونا چھوڑ دیا۔۔۔بچوں کو تو رونا دو,۔

01:06:13) دو امان جس کی وجہ سے عذاب نہیں آتا (۱) آپ ﷺ کی موجودگی (۲) معافی استغفار کرنا۔

01:06:53) ہم اللہ کی محبت اور عظمت کا حق ادا نہیں ہوسکتا۔۔۔صرف اور صرف معافی سے کام چلے گا!چاہے جتنی ہی عبادت اور تقویٰ ہوجائے۔

01:07:59) دوستو ! جو مزہ ربنا ظلمنا میں ہے وہ اکڑ میں نہیں ہے۔

01:08:22) زیادہ رونے والوں لوگوں کو نصیحت کہ اعتدال کی نصیحت! ۔۔۔ٹشو سے اللہ کی یاد میں آنے والے آنسو کو صاف کرنے والے ایک صاحب کو نصیحت کہ یہ آنسو چہرے پر پھیرنے کےلیے ہیں! آئندہ ایسا نہ کرنا

01:09:47) مومن کی آبرو کی حفاظت اور اس کی اہمیت!۔

01:10:52) جس کی اللہ مغفرت فرماتے ہیں۔۔۔اس کو دو انعام ملتے ہیں!(۱) نیکیوں کو ظاہر کردیتے ہیں (۲)گناہوں کو چھپا دیتے ہیں۔

01:11:35) رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ۔۔دعا۔۔۔

01:12:21) انعامِ خونِ آرزو...حرام آرزؤں کو کاٹتے جاؤ ! اللہ کی محبت بڑھتی رہے گی!۔۔ حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار ؎ یہ تڑپ تڑپ کے جینا لہو آرزو کا پینا یہی میرا جام و مینا یہی میرا طورِ سینا مری وادیوں کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر

01:13:38) جنت کا حسین منظر! اگر ہم تصور کریں تو نہیں کرسکتے۔

01:15:29) فیس بک ، یوٹیوب پر سب سے پہلے آپ ﷺ کی شان میں گستاخی ہوئی۔

01:16:03) جنت والوں کو تو جنت تقسیم ہوکر ملے گی مگر خالقِ جنت پر جو فدا ہے دنیا ہی میں اﷲ اس کے دل میں جنت کا رس اور پوری دنیا کی لیلاؤں کا نمک گھول دیتا ہے،

01:17:26) شراب کی عادت والے ایک شخص سے محبت کا واقعہ! ۔۔۔ اس نے توبہ کرلی۔

01:19:08) کُلَّ یَوْمٍ ھُوَ فِیْ شَأْنٍ علامہ آلوسی تحریر فرماتے ہیں کُلَّ یَوْمٍ ھُوَ فِیْ شَأْنٍ میںیوم بمعنی یوم نہیں ہے بلکہ اَیْ فِیْ کُلِّ وَقْتٍ مِّنَ الْاَوْقَاتِ وَفِیْ کُلِّ لَمْحَۃٍ مِّنَ اللَّمْحَاتِ وَفِیْ کُلِّ لَحْظَۃٍ مِّنَ اللَّحْظَاتِ ھُوَ فِیْ شَأْنٍ یعنی ان کی ہر وقت، ہر لمحہ، ہر پل نئی شان ہے۔

01:19:11) (۱) توفیق طاعت (۲) مغفرت بے حساب (۳) رزق بے حساب (۴) دخول ِ جنت

01:20:22) توبہ ٹوٹ بھی جائے ! تو پھر توبہ کرلے! پرانی توبہ ضائع نہیں ہوگی۔

01:22:03) نیکی پر تکبر نہیں چاہیے!۔

01:22:27) قرآن پاک میں اللہ والوں کی نشانیاں!۔۔۔خدا کی قسم گنہگار سے گنہگار شخص بھی اللہ والا بن سکتا ہے۔

01:23:20) آج ہم کہتے ہیں کہ ہمیں اللہ کیسے معاف کریں گے۔ اس پر حضرت وحشی ؓ کے جذب کا ایمان افروز واقعہ تفصیلی بیان فرمایا !.... {قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰٓی اَنْفُسِہِمْ لاَ تَقْنَطُوْا مِن رَّحْمَۃِ اﷲِ اِ نَّ اﷲَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِنَّہٗ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ} (سورۃ الزمر،آیت:۵۳) اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ’’قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰٓی اَنْفُسِہِمْ‘‘ اے محمد صلی اﷲ علیہ وسلم آپ میرے گناہگار بندوں کو بتا دیجئے کہ اے میرے بندوں جنہوں نے اپنے اوپر زیادتیاں کرلیں، ظلم کر لیے، بے شمار گناہ کر لیے’’لاَ تَقْنَطُوْا مِن رَّحْمَۃِ اﷲِ‘‘ تم میری رحمت سے نا امید نہ ہو ’’اِنَّ اﷲَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا‘‘ یقینا اﷲ تمام گناہوں کو معاف فرمادے گا۔ صحابہ ؓنے پوچھا کہ یا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم’’ ہٰذَا لَہٗ خَاصَّۃٌ اَمْ لِلْمُسْلِمِیْنَ عَامَّۃٌ‘‘کیا یہ آیت وحشی کے لیے خاص ہے یا سارے عالم کے مسلمانوں کے لیے ہے۔ آپ نے ارشاد فرمایا ’’بَلْ لِلْمُسْلِمیْنَ عَامَّۃٌ‘‘ قیامت تک کے تمام مسلمانوں کے لیے اﷲ کا یہ فضل عام ہے۔ نادم گناہگار کی رُسوائیوں کی تلافی: اﷲ تعالیٰ بھی حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے نام ایک فیکٹری لکھ رہے ہیں۔ وہ کیا؟ نبوت کا جھوٹا دعو یٰ کرنے والا مسیلمہ کذاب جِس سے حضرت ابو بکرصدیق رضی اﷲ تعالی عنہ کو جہاد کرنا پڑا س کو حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے سے قتل کرادیا۔ اس وقت بہت سے بڑے بڑے صحابہ جرنیل تھے لیکن یہ نعمت حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی قسمت میں اﷲ تعالیٰ نے لکھی، یہ شرف اﷲ تعالیٰ کو حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو دینا تھا کہ میرا یہ بندہ قاتلِ حمزہ رضی اﷲ عنہ ہے اسی کے ہاتھوں سے اب ایک ذلیل ترین شخصیت کو قتل کرادیا جائے تاکہ اس کی عزت قیامت تک امت کے اندر قائم ہوجائے، ہم اپنے اس رسوا اورذلیل بندہ کی قسمت کو بدلنا چاہتے ہیں ہم اس کی تاریخ بدلنا چاہتے ہیں ہم اس کی تاریخ کو سنہرے حروف سے لکھوانا چاہتے ہیں لہٰذا اس مسیلمہ کذاب کو حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے ہاتھوں سے قتل کرادیا۔ اس کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ:((قَتَلْتُ فِیْ جَاہِلِیَّتِیْ خَیْرَ النَّاسِ وَ فِیْ اِسْلَاْمِیْ شَرَّ النَّاسِ))(روح المعانی،ج:۶، ص:۱۶۱)

01:28:22) جہنم سے ڈرانا اللہ کا پیار ہے تاکہ ہم اللہ کو راضی کرکے جنت میں چلے جائیں!

01:30:48) حضرت بایزید بسطامی رحمہ اللہ کے اعلیٰ اخلاق کا معاملہ کہ ان کے اوپر ایک بدکار عورت نے کچرہ پھینک دیا۔۔۔ الحمدللہ پڑھا اور پھر اناللہ ۔۔الخ پڑھا!میرے اعمال ایسے ہیں کہ مجھ پر آگ برس جائے تو خاک برس جائے تو کیا میں شکر نہ ادا کروں۔۔۔آج ہمارا کیا حال ہے بھائی سے بات چیت بند ہے،مرد ۔۔۔وہ ہے جو اپنا حق چھوڑ دے!اور دوسروں کا حق ادا کرے۔

01:32:38) کسی کا قرضہ معاف کرنے کے فضائل اور انعامات۔

01:33:33) ٹنڈو باگو کے حالیہ سفر میں کئی لوگوں نے داڑھیاں رکھیں ماشاء اللہ۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries