فجر مجلس۵    فروری ۲۵ء:تکبر اور حسد کا علاج     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجد اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

02:09) تکبراور بڑائی کے بارے میں حضرت والا رحمہ اللہ کے ملفوظات:حق بات کو قبول نہ کرنا یہ تکبّر ہے!

02:10) تکبّر دو وجہ سے آتا ہے ایک حسد اور دوسرا بدگمانی!

02:38) ایک آدمی چوڑیاں لئے بیٹھا تھا، خان صاحب کا ادھر سے گذر ہوا تو چو ڑیوں پر ڈنڈا مار کر پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ آدھی چوڑیاں تو اس ایک ڈنڈے ہی سے ٹوٹ گئیں۔ اس آدمی نے جواب دیا کہ اگر ایک ڈنڈا اور مارو تو پھر یہ کچھ بھی نہیں ہے لَیْسَ بِشَیْءٍ۔

ایسے ہی اگر اللہ تعالی نظر سے اتار دیں اور اپنی ناراضگی کا ایک ڈنڈا مار دیں تو ہم باوجود عالم ہونے کے، باوجود عابد و زاہد ہونے کے کیا ہیں؟ لَیْسَ بِشَیْءٍ (کچھ نہیں)۔ اپنی نظر سے اپنے کو مت دیکھو، ان کی نظر سے اپنے کو دیکھو کہ ان کی نظر میں میں کیسا ہوں۔ اس لئے ہر وقت ڈرتے رہو، ہوشیار رہو، کوئی کام ایسانہ کرو جس سے ان کی نظر بدل جائے۔

04:20) وہ عورت بے وقوف ہے جو اپنی نظر سے اپنے کو دیکھتی ہے، اسے تو شوہر کی نظر سے دیکھنا چاہئے تھا کہ اس کی نظر میں میں کیسی ہوں؟ اگر اس کی نظر میں اچھی ہوں تو سب کچھ ہوں، ورنہ مٹی پلید ہے۔ اگر میاںکی آنکھوں میں وہ کانٹا ہے اور اپنے آپ کو اچھا سمجھ رہی ہے تو کیا اسے روٹی کپڑا مل جائےگا۔

05:16) اس لئے جب اپنی بڑائی قلب میں آئے یا دوسرے کی حقارت قلب میں آئے یا لوگ تعریف کردیں کہ آپ بڑے اچھے ہیں، بڑے اللہ والے ہیں تو فوراً خیال کرو کہ وہ عورت جس کی ابھی رخصتی نہیں ہوئی اور جس نے ابھی شوہر کی نظر کو نہیں دیکھا کیا وہ اپنے کو اچھا سمجھتی ہے؟ اگر اس کی سہیلیاں اس کی تعریف کرتی ہیں کہ تم بہت اچھی لگ رہی ہو تو وہ یہی کہے گی کہ ابھی میں اچھی نہیںہوں، جب میاں دیکھ کر یوں کہہ دیں گے کہ ہماری نظر میں تم اچھی ہو اس دن سمجھ لوں گی کہ واقعی میں اچھی ہوں۔ بندہ اور اللہ کا ایسا ہی معاملہ ہونا چاہئے۔ جب اپنی بڑائی کا خیال آئے فوراًسوچ لو کہ ابھی اپنے آپ کو کیسے اچھا سمجھ لوں؟ نہ معلوم اللہ میاں کی نظر میں میں کیسا ہوں؟

10:51) حسد کاعلاج!

14:29) بس اپنے کو مت دیکھو ان کی نظر سے نظر ملائے رہو کہ کس بات سے وہ خوش ہوتے ہیں اور کس بات سے ناراض ہوتے ہیں، عاشق اپنے کو نہیں دیکھتا، محبوب کو دیکھتا ہے۔ اگر اپنے کو دیکھو گے کہ تو ان کی نظر بدل جائے گی۔ اس لئے جب اپنی بڑائی دل میں آئے یا دل تمہاری تعریف کرے یا مخلوق تعریف کرے فوراً مندرجہ بالا مراقبہ کرلو کہ نہ جانے ان کی نظر میں ہم کیسے ہیں۔ عجب و تکبر کا یہ بہترین علاج ہے۔ مخلوق کی تعریف سے کبھی اپنے نفس کو خوش مت ہونے دو۔

20:36) حسد کا علاج

! 23:49) ہر مرض کا علاج خاتمہ کا خوف ہے۔ خاتمہ کے خوف سے تمام امراض کا علاج بھی ہو جائے گا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل بھی ہو جائے گا۔ آپ خاتمہ کے خوف سے غمگین رہا کرتے تھے۔ حدیث شریف میں ہے : ((کَانَ مُتَوَاصِلَ الْاَحْزَانِ)) (الشَّمائل المحمّدیۃ لِلترمذی، باب کیفَ کانَ کلام رسول اللّٰہا ) میرے شیخ حضرت پھولپوری ؒفرمایا کرتے تھے کہ عجب و تکبر احمقوں کو ہوتا ہے، یہ بیماری حماقت کی ہے۔ چمار کو تھانہ دار بنادو ابل پڑےگا کیونکہ کم ظرف ہوتا ہے۔

عالی ظرف بنو اور اللہ سے دعا کیا کرو کہ اے اللہ میرے ظرف میں عمق پیدا فرمادیجئے، میرے دل سے سطحیت کو دور کر دیجئے۔ قلب اور اللہ تعالیٰ کے درمیان نفس کو حائل نہ ہونے دو، اگر نفس حائل ہو گیا تو اللہ سے دوری ہو جائے گی۔ جیسے چاند اور سورج کے درمیان جب زمین کی حیلولت آجاتی ہے تو سورج کی روشنی چاندپر نہیں پہنچتی، قلب کی مثال چاند کی سی ہے اور اللہ تعالیٰ کی رحمت کے سورج اور قلب کے چاند کے درمیان نفس کی زمین حائل ہے۔ نفس کو مٹائو اللہ تعالی کے پاس پہنچ جائو گےدَعْ نَفْسَکَ وَتَعَال نفس کو چھوڑ دو اور میرے پاس آجاؤ۔

28:28) نفس سے بچنے کا طریقہ!

دورانیہ 35:48

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries