سفر پنجاب بیان مغرب یکم نومبر     ۲۵ء:ابرار بندوں کی پہچان    !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

*بمقام:*مسجد البدر وارڈ نمبر 8کوٹ ادو *

بیان عارف باللہ حضرت اقدس صوفی شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم*

بعد مغرب *نمبر:(26):بیان* خانیوال کا سارا نظم مفتی فضل اللہ صاحب نے ترتیب دیا مفتی فضل اللہ صاحب اور اُن کے رفقاء نے حضرت شیخ اور احباب کی راحت کا خوب اکرام کیا۔۔

پھر فجر نماز چھ بجے ادا کی فجر نماز کے بعدابو بکر مسجدسول لائن میں بیا ن ہوا تھا اور بہت ہی عجیب درد بھرا بیان ہوا۔۔ ہر جگہ بیانات دینے کی بھی ترتیب رہی تاکہ جلدی جلدی بیانات ڈالے جاسکیں ہر جگہ لوگوں نے اپنے موبائل اور میموری کارڈ میں بیانات ڈلوائیں پھر ناشتے کا نظم ہوا۔۔

ناشتے کے بعد بھی کئی علماء اور مقامی لوگ آگئے تھے مجلس ہوتے ہوتے آٹھ بج گئے۔۔ حضرت شیخ نے فرمایا کہ اب سفر ہے جلدی جلدی سب آرام کرلیں۔ پونے بارہ بجے قافلہ روانہ ہوا قافلے میں الحمدللہ ۴۰ کے قریب احباب ہیں روز بروز احباب کراچی اور ارد گرد کے علاقوں سے حضرت والا کی خدمت میں حاضر ہورہے ہیں۔۔ حضرت شیخ اور کار والے احباب سب نے ظہر نماز راستے میں ایک پیٹرول پمپ کی مسجد میں ادا کی۔۔ الحمدللہ پونے سوا دو تک سوا دوگھٹے میں حضرت شیخ اور کار والے احباب کوٹ ادو حافظ یاسر فاروق صاحب (فاروق ڈسٹری بیوٹرز )کے گھر پہنچے۔۔

جب گھر پہنچے توعمر فاروق صاحب گھر کے باہر حضرت شیخ کے انتظار میں تھے اور بھی لوگ تھے اور مصطفی بھائی کی آواز میں اشعار بھی چل رہے تھے کہ آپ رشکِ گلاب ہیں مرشد۔۔ الحمدللہ یہاں آکر بہت دل لگتا ہے اور بہت نور محسوس ہوتا ہے بہت زیادہ لوگ یہاں حضرت والا سے محبت کرتے ہیں۔۔ عمر فاروق صاحب حافظ یاسر صاحب اور ان کے بھائیوں نے خوب اکرام فرمایا سب کی راحت کا خوب خیال رکھا۔ ایسا لگا کہ اپنے ہی گھر میں آگئے۔۔

یہ کوٹ ادو کا حضرت شیخ کاغالبا ساتواں یا آٹھواںسفر ہے ہر بار حضرت شیخ کی رہائش اور سب احباب کی رہائش کا انتظام انہی کے گھر پر ہوتا ہے۔آخری بار ۱۷ نومبر ۲۰۲۱کو آنا ہوا تھا۔۔ اللہ پاک سب کو اپنی شان کے مطابق اجرِ عظیم عطاء فرمائیں۔۔ عصر نماز سوا چار پر قریب کی مسجد میں ادا کی نماز ادا کرنے کے بعد سب رہائش گاہ پہنچے وہاں سب کے لیے چائے کا بھی انتظام تھا ۔ تقریبا سوا پانچ تک قافلہ بیان کے لیے روانہ ہوا۔۔

جہاں بیان تھا وہ مسجد رہائش گاہ سے دس منٹ کے فاصلہ پر تھی سب پیدل گئے کیونکہ آس پاس بازار ہے تو پارکنگ کا مسئلہ تھا اس لیے کاریں پارکنگ میں کھڑی رہیں سب پیدل گئے صرف ایک کارحضرت والا کی بیان والی جگہ لے کر گئے ۔۔ بعد مغرب بیان کا آغاز ہوا۔۔

بڑی تعداد میں شرعی پردہ سے خواتین نے بھی بیان سنا۔۔ بیان کے آغاز میں جناب مصطفی صاحب نے پردہ میں رہنا میری بہنا اشعار پڑھ کر سنائے پھر بیان کا آغاز ہوا۔۔

بیان کے کچھ اہم نکات:۔ سمارٹ فون اور تصویر کشی کی خرافات ۔۔ مساجد میں سمارٹ فون پر دنیا کی باتیں کرنا اور موبائل پر موسیقی لگی ہوئی ہے موبائل بند کرنا بھول گئے اور پھر موسیقی سب سن رہےہیں سب گناہ بھی اپنے سر لے رہے ہیں۔۔ غیبت کا گناہ ۔۔ کینہ حسد کا علاج۔۔ ابرار کی تشریح کیا ہے کہ ہماری ذات سے چیونٹی کو بھی تکلیف نہ پہنچے اور آج بیوی کو ستارہے ہیں ماررہے ہیں پٹائی کرتے ہیں الخہ آج کہتے ہیں تلوار سے دین پھیلا ہے۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries