اتوارمجلس۱۷مئی ۲۰۱۵ء: ارشاداتِ محبت برائے   حضرت میر صاحب  رحمۃ اللہ علیہ!

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

 آج  چونکہاتوار کا دن تھا لہٰذا بہت احباب موجود تھے،مجلس کے آغاز جناب کاشف خلیل صاحب نے حضرت والا شیخ العرب والعجم مجددِ زمانہ رحمۃ اللہ علیہ کے اشعارِ عارفانہ پیش فرمائے، تقریباً ۵ منٹ بعد حضرت اقدس شاہ فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم کا درد بھرا والہانہ وعظ عشقِ شیخ  میں  ڈوبا ہوا  تھا ماشاء اللہ !  ۔   وعظ میں جابجا شیخ العرب والعجم رحمۃ اللہ علیہ کے وہ ارشاداتِ محبت  جو حضرتؒ نے ہمارے محبوب مرشدِ ثانی سیدی و سندی مرشدی و مولائی حضرت اقدس  میر صاحب دامت برکاتہم  کے لئے فرمائے تھے؛ پڑھ کرسنائے۔ ان ارشادات سے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کی حضرت میر صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے  بے انتہاء محبت  و تعلق کا احساس ہوتا ہے۔ کئی ملفوظات پر دل بھر آیا اور آنکھوں سے آنسو رواں ہوگئے کہ ہائے کیا محبت تھی حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کو حضرت والا میر صاحب ؒ سے!  خود حضرت والا شیخ العرب والعجم مجددِ زمانہ عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے ایک موقع پر ارشاد فرمایا تھا:

’’مجھ کو آپ سے اور آپ کو مجھ سے جو محبت ہے یہ چھپی نہیں رہے گی مشہور ہو کر رہے گی؎

ہماری تمہاری محبت کے قصے
رہے گا یہ افسانہ مشہور ہو کر

اور  تقریباً ۴۵ برس پہلے فرمایا تھا:’’علی گڑھ کا گریجویٹ فنا فی اللہ سب کچھ چھوڑ کر بیٹھا ہوا ہے کسی چیز کی طلب نہیں میرے پاس جو کچھ تھا میں نے اسے دے دیا‘‘

آج کی مجلس کا دورانیہ ۱ گھنٹہ رہا،مجلس کے بعد نیا وعظ، مواعظِ اختر ۶۲ بعنوان’’مولائے کریم کا عفو و کرم‘‘ تقسیم ہوا۔

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries