سفر پاکستان :۲ مارچ   ۲۰۲۲: عشاء  :ہمارے اکابرِ دین کی کیسی فنائیت تھی         !

قطب زماں عارف باللہ حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب مدظلہ کا   مسجد اختر  میں بیان 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

لسانِ اختر شیخ الحدیث ترجمان اکابر عارف باللہ حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب دامت برکاتہم

01:49) بیان کے آغاز میں جناب رمضان صاحب نے اشعار پڑھے۔۔۔

18:26) پھر مفتی انوار صاحب نے اشعا پیش کیے۔۔۔

30:03) جناب مولانا اثر جونپوری صاحب نے اشعار پیش کیے۔۔۔

49:17) پھر جناب سید ثروت صاحب نے اشعار پڑھے۔۔۔

58:50) لسانِ اختر شیخ الحدیث ترجمان اکابر عارف باللہ حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب دامت برکاتہم کا بیان شروع ہوا۔۔خطبہ

01:00:31) اللہ تعالی ہم سب کو معاف فرمادیں۔۔

01:00:41) میرے بھائیو اور دوستو !اللہ کو راضی رکھنے کا غم اٹھانا یہ پوری دنیا میں سب سے بڑی نعمت ہے۔۔۔

01:02:08) ہماری زبان سے اور ہماری کسی حرکت سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے۔۔۔

01:02:28) جنتی زندگی ہوجاتی ہے جب کسی کو کوئی ستاتا نہیں ہے۔۔

01:04:32) تین دعائیں ضرور قبول ہوتی ہیں۔۔حدیث: تین دعائیں قبول کی جاتی ہیں، ان کی قبولیت میں کوئی شک نہیں، ایک ماں باپ کی دعا اور مظلوم کی دعا اور مسافر کی دعا۔۔۔

01:05:46) ایک نوجوان اور اُس کی بیوی کا واقعہ جو جارہے تھے ایک اللہ والے گذر رہے تھے تو غلطی سے اُس کی بیوی سے ٹکڑ ہوگئی تو اس نالائق نوجوان نے اُن کو منہ پر تھپڑ مارا جبکہ اللہ والے کی کوئی غلطی نہیں تھی ۔۔۔حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا بھی ایک واقعہ جب کوئی اُن کو ستارہا تھا الخہ۔۔۔

01:07:21) صبر کی تین قسمیں ہیں۔۔ صبرفی المصیبۃ جو صبر کرتے رہے ہیں صدیقین بن جاتے ہیں۔۔۔

01:08:49) صبرعلی الطاعۃ....صبرعن المعصیۃ...پس صبر کے تین اقسام ہیں۔۔۔

01:10:10) معیت دو قسم کی ہوتی ہے۔۔۔

01:11:00) یہ کون آیا ک دھیمی پڑگئی لو شمع محفل کی پتنگوں کے عوض اُڑنے لگیں چنگاریاں دل کی جس قلب میں خدا آتا ہے۔ ساری کائنات نگاہوں سے گرجاتی ہے۔

01:12:00) حضرت مولانا گنج مراد آبادی رحمہ اللہ کا ایک واقعہ۔۔۔

01:14:41) شاہوں کے سروں میں تاجِ گراں سے درد سا اکثر رہتا ہے اور اہلِ صفا کے سینوں میں اِک نور کا دریا بہتا ہے

01:15:02) دل میرا ہوجائے ایک میدانِ ھو تو ہی تو ہو توہی توہو تو ہی تو اور مرے تن میں بجائے آب وگِل درد دل ہو درد دل ہو درد دل غیر سے بالکل ہی اٹھ جائے نظر تو ہی تو آئے نظر دیکھوں جدھر جب دل میں اﷲ ہوتا ہے تو ہر طرف اس کو اﷲ نظر آتا ہے۔۔

01:15:49) اللہ تعالی کو خوش کرنے کا غم یہ خوش نصیبوں کو عطاء ہوتا ہے۔۔

01:17:03) مظلوم کی آہ سے ڈرو۔۔۔

01:17:27) {مَنْ اٰذٰی لِیْ وَلِیًّا فَقَدْ اٰذَنْتُہٗ بِالْحَرْبِ}جو میرے ولی کو اذیت پہنچاتا ہے میری طرف سے اس کے لیے اعلانِ جنگ ہے۔ یہ حدیثِ قدسی ہے۔۔۔ اہل اللہ کے دل کو دکھ پہنچانا بہت ہی خطرناک بات ہے۔۔۔

01:19:28) ہمارے اکابرِ دین کا کیا مرتبہ تھا۔۔۔حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ کیا تھے کیا شان تھی تقوی اور اتباعِ سنت کی بہت گریہ و زاری سے روتے ہوئے فرمایا۔۔

01:21:26) اے خدا ایں بندہ را رسوا مکن گر بدم من سر من پیدا مکن حضرت حاجی صاحب رحمہ اللہ رات بھر یہ شعر پڑھ کر روتے رہے اور کیسا روئے؟

01:23:23) ہمارے اکابر دین کی کیسی فنائیت تھی۔ کچھ ہونا میرا ذلت و خواری کا سبب ہے یہ ہے مرا اعزاز کہ میں کچھ بھی نہیں ہوں۔۔

01:24:13) تکبر ام الامراض ہے اور حب جاہ بھی بہت خطر ناک بات ہے۔۔۔

01:26:40) اپنی ذات پر نظر نہ ہو،اپنئ علم پر نظر نہ ہو،اپنے کمالات پر نظر نہ ہو،اپنے حُسن و جمال پر نظر نہ ہو۔۔۔نظر صرف اللہ تعالی کی ذات پر ہو۔۔۔

01:27:31) حضرت جنید بغدادی رحمہ اللہ کا ایک عجیب واقعہ۔۔۔ خرّم آں روز کزیں منزلِ ویراں بروم راحتِ جاں طلبم و از پئے جاناں بروم آج وہ مبارک دن ہے کہ میں ویرانۂ دنیا سے اپنے مولیٰ کے پاس جارہا ہوں ۔ اب میری جان کو راحت مل جائے گی کہ آج میں اپنے محبوبِ حقیقی کے پاس جارہا ہوں ۔ اس طرح مرتا ہے اللہ والا۔ حضرت جنید بغدادی رحمۃ اﷲ علیہ اپنے مریدوں کے ساتھ ایک جگہ سے گذررہے تھے کہ ایک بڑھیا نے کہا اے جنید! آپ کی داڑھی بہتر ہے یا میرے بکرے کی۔آپ خاموش ہوگئے اور فرمایا اس کا جواب پھر کبھی دوں گا۔ مریدوں کو غصہ آیا ۔آپ نے فرمایا غصہ مت کرو ابھی ہمیں اپنے خاتمہ کا علم نہیں اگر اچھا ہوا تو اس سے افضل میری داڑھی ہوگی اگر خراب ہوا تو میری داڑھی اس بکرے کی داڑھی سے خراب و ذلیل ہوگی۔ پھر شیخ نے دعا کی کہ اے خدا میرا حسن خاتمہ جب ہوجاوے اور قبرستان کی طرف میرا جنازہ جاوے تو مجھے تھوڑی دیر کے لئے حیات دے دیجئے کہ اس بڑھیا کو جواب دے دوں ۔ اور شیخ نے مریدوں کو وصیت کی کہ میرا جنازہ اس سبزی فروش بڑھیا کی دکان کی طرف سے گذارنا۔ چنانچہ جب جنازہ گذرا تو کفن سے سر اٹھا کرفرمایا کہ اے بڑھیا تیرے بکرے کی داڑھی سے میری داڑھی بہتر ہے کیونکہ میرے کریم مولیٰ کے کرم سے میرا خاتمہ اچھا ہوا۔

01:31:17) لوگوں سے لڑنا جھگڑنا اور نازیبا الفاظ استعمال کرنا یہ ذلت کی زندگی ہے۔۔۔

01:32:01) چند گناہوں کو چھوڑنے سے کوئی اللہ والا نہیں بنتا بلکہ ہر وقت نفس کی نگرانی کرنی ہے اور ہر بات کی اصلاح کرانی ہے۔۔۔

01:33:30) حضرت قاسم نانوتوی رحمہ اللہ کی کیسی فنائیت تھی؟

01:34:35) ایک نوجوان اور اُس کی بیوی کا واقعہ جو جارہے تھے ایک اللہ والے گذر رہے تھے تو غلطی سے اُس کی بیوی سے ٹکڑ ہوگئی ...واقعہ مکمل فرمایا۔۔۔

01:37:15) بس ہم سے کسی مخلوق کو اذیت نہ پہنچے۔۔۔ساری مخلوق اللہ تعالی کی عیال ہے۔۔

01:39:31) اخلاق حسنہ کی چار نصیحتیں۔۔۔

01:40:34) المسلم من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ.... الناس فرمایا المسلم نہیں فرمایا۔ کامل اور پکا مسلمان، اللہ کا بہت پیارا مسلمان وہ ہے کہ جس کی زبان سے اور اس کے ہاتھ سے کسی مسلمان کو تکلیف نہ پہنچے۔

01:41:55) اصلی مہاجر وہ ہے جو خطائیں چھوڑ دے اور گناہ چھوڑ دے....اصلی مہاجر وہ ہے جو گناہوں سے ہجرت کرلے۔۔۔۔ ((اَلْمُهَاجِرُ مَنْ هَجَرَ السُّوْءَ)) ہجرت یہ ہے کہ آدمی بُرائی کو چھوڑ دے،معلوم ہوا وطن سے دور ہونا کوئی ہجرت نہیں ہے۔

دورانیہ 1:39:34

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries