چمن میں ہوں مگر آہِ بیابانی نہیں جاتی  مولانا ابراہیم کشمیری کی آواز میں

محفوظ کیجئے

تفصیلات(کلک کریں)

حضرت والا رحمہ اللہ کے یہ اشعار ۱۴ ستمبر ۱۹۹۳ ری یونین میں  ہوئے تھے جن کو مولانا ابراہیم کشمیری صاحب نے ۱۶ مارچ بروز اتوار بعد عشاء مجلس میں سنایا ۔۔ ان اشعار کے دوران مولانا ابراہیم کشمیری صاحب نے حضرت والا رحمۃ اللہ تعالیٰ وہ پرمزاح اشعار بھی سنائے جو حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ نے اِسی بحر میں مرشدی و مولائی حضرت اقدس میر صاحب دامت برکاتہم کے لئے کہے تھے۔ تمام حاضرین مجلس اور حضرت اقدس نے بہت پسند فرمائے، خوش ہو کر جزاک اللہ فرمایا اوریہ بھی فرمایا کہ مجھے تو یہ یاد بھی نہیں یہ تم کہاں سے لے آئے پھر اِس ضمن میں کئی واقعات بھی ارشاد فرمائے  ۔۔ 

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries