مجلس۲۹نومبر۲۰۱۳ء حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے حالاتِ زندگی!

محفوظ کیجئے

آج کی مجلس کی جھلکیاں(کلک کریں)

خلاصہءمجلس:  الحمدللہ شروع ہی سے حضرت والا مجلس میں رونق افروز تھے ۔شروع  میں مولانا ابراہیم کشمیری صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار  آئینہ محبت سے پڑھ کر سنائے۔۔۔ پھر  حضرت والا کے حکم پر ممتاز صاحب نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کی مختصر سوانح پر مشتمل ایک مضمون جو حضرت اقدس میر صاحب دامت برکاتہم نے تحریر فرمایا ہے پڑھ کر سنایا۔۔۔آج اس مضمون کاتیسراور آخری حصہ ہی پڑھ کر سنایا گیا تقریباً ۵۵ منٹ  کی مجلس ہوئی۔۔۔۔۔۔۔۔

مولانا ابراہیم کشمیر ی صاحب نے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے اشعار سنانے شروع کیے بیچ بیچ میں حضرت اقدس میر صاحب دامت برکاتہم تشریح فرماتے جاتے تھے۔۔

ہر گناہوں سے گر حفاظت ہے

تو یہ سمجھو خُدا کی رحمت ہے

ان حسینوں کا حسن کیا دیکھیں

جس نظر بد پر آہ لعنت ہے

حسن فانی سے زندگانی کو

دور رکھنا راہ ِ سلامت ہے

ایسی اُلفت کی آخری منزل

کیسی ذلت ہے کیسی نفرت ہے

۳منٹ ۲۶ سیکنڈ: حضرت والا میر صاحب نے مندرجہ شعر کی تشریح میں فرمایا: "حضرت والا فرماتے تھے کہ حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ عشق حسین صورتوں سے ہوتا ہے ۔اُس کا انجام بغض اور عداوت ہے ۔شروع میں تو بہت محبت معلوم ہوتی ہےلیکن جیسے ہی گناہ سرزد ہوگیا پھر دلوں میں اللہ تعالی نفرت ڈال دیتا ہے ۔فاعل اور مفعول ایک دوسرے کو بُرا سمجھتے ہیں ۔وہ کہتا ہے کتنا خبیث ہے کہ مجھ سے ایسا غلط کام کیا اور دوسرا یہ کہتا ہے کہ یہ کتنا خبیث ہے اس نے ایسا کام کیا۔۔

شیطان محبت کا جو نقشہ دیکھاتا ہے لیکن اُس کے پیچھے  عداوت اور بغض چھپا ہوا ہے ۔ انجام  اُس کا یہی ہوتا ہے  کہ ایک دوسرے سے ہمیشہ کے لیے نفرت ہوجاتی ہے ۔۔ اور گناہوں میں تو جیسے کسی کو ستا دیا پھر معافی مانگ لی۔۔۔ لیکن یہ گناہ ایسا ہے کہ حضرت فرماتے تھے کہ پھر دل کبھی صاف نہیں ہوتا۔۔ ہمیشہ ایک دوسرے سے نفرت رہتی ہے۔۔حضرت والا  رحمہ اللہ نے فرمایا تھا کہ اگر اُس نے کوئی تحفہ وغیرہ  دیا ہے تو اُس کا استعمال کرنا بھی جائز نہیں ہے ۔کیوں کہ پھر گناہ کا خیال آئے گا۔۔اس کے لیے دُعا کرنا بھی جائز نہیں ۔۔ کیوں کہ اِس سے بھی گناہ کا خیال آئے گا کہ اس کے ساتھ ہم گناہ میں ملوث ہوئے تھے۔۔۔دیکھو دین سے گئے اور دنیا کی نعمتوں سے بھی گئے۔۔

ٹائپ کی جارہی ہے ۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries